ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / پاپائے روم کا نازی دور کے سابق اذیتی کیمپ آؤشوٹس کا دورہ

پاپائے روم کا نازی دور کے سابق اذیتی کیمپ آؤشوٹس کا دورہ

Sat, 30 Jul 2016 16:46:31  SO Admin   S.O. News Service

روم30جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)مسیحیوں کے روحانی پیشوا پاپائے روم فرانسس نے آج جمعے کو نازی دور کے سابقہ اذیتی کیمپ آؤشوٹس کا دورہ بوجھل دل اور صدمے کے اظہار کے ساتھ کیا۔پوپ خود پیدل چل کر آؤشوٹس کے اس بدنام زمانہ کیمپ میں داخل ہوئے جس کے دروازے پر طنز کے طور پر یہ الفاظ درج ہیں،کام آزاد کر دیتا ہے۔جرمن نازی دور میں آمر حکمران آڈولف ہٹلر کی فورسز نے آؤشوٹس کے اس بدنام زمانہ کیمپ میں ایک ملین سے زیادہ انسانوں کو، جن میں اکثریت یہودیوں کی تھی خوفناک طریقے کی اذیت رسانی کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ پوپ فرانسس اس اذیتی کیمپ کا دورہ کرنے والے تیسرے مسلسل روم کے اسقُف ہیں۔پوپ فرانسس نے آؤشوٹس کے اذیت رسانی کیمپ پہنچ کر 15منٹ تک خاموشی سے نازی دور کی اُن بہیمانہ زیادیتوں کا شکار بننے والوں کے لیے دُعا کی اور اُنہیں نظرانہ عقیدت پیش کیا اور بعد ازاں اس کیمپ میں بچ جانے والے قیدیوں میں سے چند ایک کے ساتھ اپنے خلوص و محبت کا اظہار کرتے ہوئے اُن سے ہاتھ ملایا اور اُن کے گالوں کو بوسہ دیا۔
پوپ نے ایک بڑی سفید موم بتی روشن کر کے اُسے اُس موت کی دیوار پر نصب کیا جس پر ہزاروں لاکھوں افراد کو پھانسی دی جاتی تھی۔اس مقام پر ایک تاریک زیر زمین جیل سیل واقع ہے جہاں کبھی معروف پولستانی کیتھولک راہب ماکسی میلین کولبے نے ایک اور شخص کی جان بچانے کے لیے اپنی زندگی کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ پوپ فرانسس نے اس سیل میں جا کر بھی دُعا کی۔اس پولستانی پادری نے ایک خاندان کے سربراہ کو بچانے کے لیے اُس کی جگہ موت کی سزا کے لیے رضاکارانہ طور پر خود کو پیش کر دیا تھا۔ برکیناؤ کے اس سابقہ اذیتی کیمپ میں پوپ اُن لوگوں سے بھی ملیں گے، جنہوں نے نازی دورِ حکومت میں یہودیوں کو قتل ہونے سے بچایا تھا۔پوپ موت کی ذیوار کے سامنے دعا کرتے ہوئیارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے پوپ فرانسس آؤشوٹس کے سابقہ کیمپ کا دورہ کرنے والے ویٹیکن کے وہ پہلے اسقُف ہیں، جنہوں نے بذات خود یورپ کی سر زمین پر دوسری عالمی جنگ کے مظالم نہیں سہے ہیں۔کل جمعرات کو رومن کیتھولک کلیسا کے سربراہ نے پولینڈ کے شہر کراکوف میں ورلڈ یُوتھ کانگریس کے لیے دنیا بھر سے گئے ہوئے اندازاً چھ لاکھ نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے سوال کیا تھا، کیا تم لوگوں میں اتنی طاقت ہے کہ تم اُن لوگوں کا مقابلہ کرو، جو نہیں چاہتے کہ یہ دنیا بدلے؟۔پولینڈ میں اپنے خطاب میں پوپ فرانسس نے مہاجرین کے لیے امداد بڑھانے اور فراخ دلی کے مظاہرہ کرنے پر بھی زور دیا تھا۔

شام:ادلب میں میٹرنٹی ہسپتال حملے میں متاثر
دمشق30جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)شامی شہر ادلب میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے میں واقع ایک میٹرنٹی ہسپتال آج بمباری کی زد میں آ گیا، جس کی وجہ سے اسے بری طرح نقصان پہنچا ہے۔ سیو دی چلڈرن نامی بین الاقوامی تنظیم نے بتایا ہے کہ ابھی تک اس کارروائی میں ہلاک ہونے والوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اسی امدادی ادارے نے اس ہسپتال کا انتظام سنبھال رکھا ہے۔ اس ہسپتال سے ستر میل دورتک کوئی اور ہسپتال نہیں ہے۔ گزشتہ ماہ اس ہسپتال میں تین سو چالیس بچے پیدا ہوئے تھے۔


Share: